سوات
انصافیوں کے حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی مینگورہ میں پولیس گردی شروع
،پولیس نے غریب روزہ داروں کے خلاف ڈھنڈے اٹھا لئے
،افطاری کے اوقات میں
شریف شہریوں کی پھگڑیاں اچھالنے کا سلسلہ جاری ،مینگورہ پولیس سٹیشن کے
سامنے ناظمین اور علاقہ عوام کا احتجاج ،ڈی ائی جی اور ڈی پی او سے مداخلت
کا مطالبہ ،پی ٹی ائی کے حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی مینگورہ میں پولیس گردی
شروع ہوگئی اور گزشتہ روز افطاری کے وقت حاجی بابا روڈ پر دو فریقین کے
دومیان تصادم کے وقت مینگورہ پولیس نے ڈی ایس پی حبیب اللہ کی موجودگی میں
فائرنگ شروع کی جس سے عوام میں بھگدڑ مچھ گئی اور وہ جان بچانے کیلئے
دکانوں میں چھپ گئے جبکہ حاجی بابا میں دکانیں بھی بند ہوگئی تصادم میں
پولیس ایک اہلکار بھی زخمی ہوا ،پولیس نے اپنی نااہلی اور غفلت چھپانے
کیلئے سابق یوسی نائب ناظم امیر زیب اور انکے بھائی جہان زیب سمیت متعدد
افراد پر مقدمہ درج کرکیا ،علاقہ معززین جب دونوں کو پولیس سٹیشن لے ائیں
تو مینگورہ پولیس نے مین گیٹ بند کرکے ان کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس
کے خلاف یوسی ناظمین کونسلران اور علاقہ معززین کی بڑی تعداد مینگورہ پولیس
سٹیشن پہنچ گئے اور انہوں نے رات گئے مینگورہ پولیس سٹیشن کے سامنے
احتجاجی مظاہرہ کیا مقررین کا کہنا تھا کہ مینگورہ شہر میں پولیس گردی نے
عوام کا جینا محال کر رکھا ہے اور عوام کو بے عزت کرانے کیلئے جان بوجھ کر
ڈی ایس پی حبیب اللہ اور ایس ایچ او اختر ایوب کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ
شریف شہریوں کو بے عزت کیا جائیں اس موقع پر انہوں نے حکام بالا سے دونوں
کے تبادلے کا مطالبہ کیا ۔
Tags
آج کی خبریں